پاکستان کی سیاسی، سماجی اورسلامتی مسائل کا راہ حل نہج البلاغہ کی روشنی میں
سال انتشار: 1401
نوع سند: مقاله کنفرانسی
زبان: فارسی
مشاهده: 66
فایل این مقاله در 25 صفحه با فرمت PDF قابل دریافت می باشد
- صدور گواهی نمایه سازی
- من نویسنده این مقاله هستم
استخراج به نرم افزارهای پژوهشی:
شناسه ملی سند علمی:
GHADIRM01_015
تاریخ نمایه سازی: 29 آذر 1403
چکیده مقاله:
جب پاکستان ۱۹۴۷ء میں بھارت سی الگ ہوا تب سی لیکر آج تک پاکستان کو سیاسی، سماجی اور سلامتی سطح پر مختلف مسائل درپیش ہیں۔پاکستان کی سیاسی حالت ناگفتہ بہ ہی یہاں مذہبی جماعتوں کا آپس میں اتحاد نہیں اسی طرح مذہبی سیاسی جماعتیں بھی ایک دوسری سی الگ تھلگ ہیں ۔ یہاں کی سیاستدان کرپٹ ہیں وہ ملکی مسائل حل کرنی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ صرف اقتدار کا حصول اور زر اندوزی ان کا مقصد ہی۔ مظلوم کو کہیں سی انصاف نہیں ملتا اور ظالم کو کہیں سی سزا نہیں ملتی۔ہر ادارہ رشوت خوری میں سرگرم ہی۔ یہاں انصاف، صحت، تعلیم، نوکری، صفائی غرض ہر چیز بکتی ہی ۔مولاعلیؑ نی ان مسائل سی نمٹنی کا حل نہج البلاغہ میں دیا ہی۔ اگر کوئی مولاؑ کی ان آفاقی اصولوں پر عمل کری تو یہ زندگی کی ہر شعبی کی لیی رہنما ہیں۔ آپ نی کرپٹ سیاستدانوں سینمٹنی کی لیی ان سی کرپشن سی حاصل کردہ مال و دولت کو چھین کر ان کی گردن میں ذلت کا طوق ڈالنی کا حکم دیا ہی ۔آپؑ نیقوموں کی زوال کا اہم سبب تفرقہ بیان کیاہی۔طبقاتی نظام کی خاتمی کی لیی برابری اور مساوات کا فرمان دیا ہی۔ملکی سالمیت کیلیی ججوں کی تقرری میں اعلی خاندان کی نیک اور متقی افراد کو چننی اور ان کو معاشی طوپر مضبوط کرنی کاحکم دیا ہی۔ آپؑ نی ملک کی حفاظت پر مامور سپاہیوں کو ملک کا قلعہ اور دین کی عزت کہہ کر ان کی اہمیت کو بیان کیا ہی ۔ یہاں بنیادی سوال یہ کہ پاکستان کی سیاسی، سماجی اورسلامتی مسائل کو نہج البلاغہ کی روشنی میں کیسی حل کیا جاسکتا ہی؟ اس مقالہ کو لکھنی کی لیی جس اسلوب کو اختیار کیا ہی وہ یہ ہی کہ مختلف مصادر جیسیکتب، مجلات اور سائٹس سی مواد کو جمع کرکی اس کا تجزیہ کرنی کی بعد لکھا گیا ہی اور تحقیق کا طریقہ تشریحی اور تجزیاتی ہی۔
کلیدواژه ها:
نویسندگان
طاہرہ بتول
فارغ التحصیل دکترای تفسیر تطبیقی از جامعه المصطفی العالمیه