قرآنی اسلوب زندگی میں معیشت کا کردار
محل انتشار: دوفصلنامه مطالعات علوم قرآن، دوره: 2، شماره: 4
سال انتشار: 1398
نوع سند: مقاله ژورنالی
زبان: فارسی
مشاهده: 9
فایل این مقاله در 12 صفحه با فرمت PDF قابل دریافت می باشد
- صدور گواهی نمایه سازی
- من نویسنده این مقاله هستم
استخراج به نرم افزارهای پژوهشی:
شناسه ملی سند علمی:
JR_MAQ-2-4_001
تاریخ نمایه سازی: 1 دی 1403
چکیده مقاله:
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہی کہ قرانی اسلوب زندگی میں معیشت کا بنیادی کردار ہی کیونکہ معیشت کی بغیرانسانی زندگی کی بقاکا امکان باقی نہیں رہتا اس لیی اسلام نی معیشت پر بہت زور دیا ہی۔ہر معاشرہ ہر دور میں معاشی مسائل سی دوچار ہوتاہی ۔ قران ان معاشی مسائل کو ایسی اصول و قوعد کی تحت حل کرتاہی کہ انسان ربنا اتنا فی الدنیا حسنه و فی الاخره حسنه کا مصداق بن جاتا ہی ۔اس لیی کہ اسلامی معیشت کی بنیاد قران پر ہی جو بذریعہ وحی پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا۔انحضور ﷺ کی عہد مبارک میں تمام معاشی مسائل قران کی تحت حل کیی جاتی تھی ۔ فقہاء ،محدثین اور مفسرین کی مرتبہ کتب میں اسلامی معیشت کا مواد وافر مقدار میں موجود ہی جو قران کریم کی روشنی میں مہیا کیا گیا ہی کیونکہ قرانی اسلوب زندگی میں معیشت کی بنیاد وحی پر ہی جبکہ غیر قرانی اسلوب زندگی میں معیشت کی بنیاد مختلف مفکرین کی نظریات پرہی۔اسلامی معیشت کا مقصد قران و سنت پر عمل کرکی اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہی جبکہ غیر اسلامی معیشت میں ایسا کوئی تصور موجود نہیں ہی۔ چنانچہ قرانی اسلوب زندگی کی مطابق ہر فرد رزق کمانی کی لیی کوئی بھی جا ئز ذریعہ اختیار کر سکتاہی ۔قران رزق حلال کی طریقی بیان کرتاہی اور حصول معاش کی لیی جدوجہد کو لازم قرار دیتاہی ۔ گداگری اور مفت خوری جیسی منفی جذبات کی مذمت کرتاہی اور محنت مشقت سی روزی کمانی کی تلقین کرتاہی ۔اس مقالی میں اپنی بساط کی مطابق کوشش کی گئی ہی کہ قران اور سنت میں کسب حلال کی اہمیت اور افادیت کو واضح کیا جائی تاکہ لوگوں میں کسب حلال کی شعور کو بیدار کیا جاسکی۔