حقیقت تقوی قران اور نہج البلاغہ کی روشنی میں

سال انتشار: 1401
نوع سند: مقاله کنفرانسی
زبان: فارسی
مشاهده: 61

متن کامل این مقاله منتشر نشده است و فقط به صورت چکیده یا چکیده مبسوط در پایگاه موجود می باشد.
توضیح: معمولا کلیه مقالاتی که کمتر از ۵ صفحه باشند در پایگاه سیویلیکا اصل مقاله (فول تکست) محسوب نمی شوند و فقط کاربران عضو بدون کسر اعتبار می توانند فایل آنها را دریافت نمایند.

استخراج به نرم افزارهای پژوهشی:

لینک ثابت به این مقاله:

شناسه ملی سند علمی:

GHADIRM01_120

تاریخ نمایه سازی: 29 آذر 1403

چکیده مقاله:

قران کی ایتوں نی تقوی کو خداوند عالم تک پہنچنی کا وسیلہ اور اعمال کی قبول ہونی کا باعث اور انسان کی کرامت کا محورفکری، عملی اور اخلاقی قید و بند سی خارج ہونی کا راستہ، باطل کو حق سی جدا کرنی کا معیار بتایا ہی۔ قران مجید میں ’’۴۹ ‘‘مقامات پرصاحبان تقوی کی تعریف کی ہی اور ’’۸۳‘‘مقامات پر تقوی کی اچھیاثار و نتائج اور بہترین جزاوں کو یاد کیا ہی . نہج البلاغہ میں بھی مولائی کائنات امام علیؑ نیتقریبا ۷۸ مقامات پر تقوی اور اس کی مدح و ثنا اور صاحبان ایمان کی نسبت اس کی حکم کی باری میں گفتگو کی ہی، لیکن خطبہ ہمام میں انحضرت نی ایک ساتھ شاید ان اوصاف کی تمام پہلووں کی وضاحت ہوئی ہی. مقالہ حاضر میں «حقیقت تقوی قران اور نہج البلاغہ کی روشنی میں» ، تحلیلی اور توصیفی انداز کی ساتھ اور لائبریری کی طریقہ کار سی، قلم بند کیا گیا ہی اور اس اہم اور اخلاقی صفت کی حقیقت اور اس کی نتایج بیان ہوئی ہیں۔

نویسندگان