اردو شاعری کا فنی ارتقا
محل انتشار: نقدنامه زبان شناسی، دوره: 7، شماره: 1
سال انتشار: 1396
نوع سند: مقاله ژورنالی
زبان: فارسی
مشاهده: 185
فایل این مقاله در 17 صفحه با فرمت PDF قابل دریافت می باشد
- صدور گواهی نمایه سازی
- من نویسنده این مقاله هستم
استخراج به نرم افزارهای پژوهشی:
شناسه ملی سند علمی:
JR_LINRE-7-1_003
تاریخ نمایه سازی: 30 بهمن 1402
چکیده مقاله:
اس سی پہلی کہ خود کتاب کی باری میں مزید وضاحت پیش کی جائی ، یہ ضروری ہی کہ فاضل مولف کی باری میں مختصر الفاظ میں تعارف پیش کیا جائی۔ ڈاکٹر فرمان فتح پوری جن کا اصل نام سیددلدار علی ہی، ہندوستان کی قصبہ فتح پور ہسوہ میں ۱۹۲۶میں پیدا ہوئی۔ آگرہ یونیورسٹی سی بی۔ای ، ایل ایل بی اور بی ایڈ کیا۔کراچی یونیورسٹی سی ایم۔ ای کی ڈگری لی اور بعد از اں اسی یونیورسٹی سی پی ایچ- ڈی اور ڈی لٹ کی اسناد حاصل کیں۔ ۱۹۵۸ میں کراچی یونیورسٹی میں لیکچرر مقرر ہوئی۔ ۱۹۵۱ میں زبا ن اور رسم الخط کی عنوان سی لکھنو سی اشاعت پذیر ایک رسالہ، "نگار" میں مقالات لکھ کر علمی و ادبی دنیا سی متعارف ہوئی۔ انھوں نی ڈیڑھ سو سی زائد مضامین اور قریبا ۳۵ کتابیں تصنیف کیں۔ جن میں ۱- تدریس اردو، ۲- اردو رباعی کا فنی و تاریخی ارتقا ۳- تحقیق و تنقید ۴- غالب شاعر امروز و فردا، ۵- اردو کی منظوم داستان، ۶-تاویل و تعبیر، ۷- اردو شعرا کی تذکری اور تذکرہ نگاری، ۸- زبان اور اردو زبان، ۹- اردو املا اور رسم الخط، ۱۰- اردو کی بہترین مثنویاں (اردو انسائیکلو پیڈیا،چوتھا ایڈیشن،۲۰۰۵، ص۱۰۵۱)و غیرہ ان کی بہترین کتابوں میں شمار ہوتی ہیں۔
کلیدواژه ها: